برطانیہ نے ملک میں کورونا وائرس کے باعث سماجی نگہداشت شعبے میں نگہداشت عملے کی کمی کے پیش نظر ہیلتھ کیئر ورکرز کیلئے 12 ماہ کی مدت کے ویزا امیگریشن قوانین میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ عارضی اقدامات اگلے سال کے اوائل میں نافذ العمل ہوں گے اور یہ کم از کم 12 ماہ تک لاگو ہوں گے۔ ویزا کے لیے اہل ہونے کیلئے کم از کم سالانہ تنخواہ 20ہزار 480 پاؤنڈ یعنی کے 27 ہزار 445 ڈالر رکھی گئی ہے۔ جس کے بعد سماجی نگہداشت کے کارکنان، نگہداشت کے معاونین اور گھریلو نگہداشت کے کارکنان 12 ماہ کی مدت کیلئے صحت اور دیکھ بھال کے ویزے کے لیے اہل ہونگے۔
حکومت نے امید ظاہر کی ہے کہ اس اقدام سے افرادی قوت میں خلاء کو پُر کرنا آسان ہوگا۔
یاد رہے کہ برطانیہ نے بریگزٹ کے بعد نئے امیگریشن منصوبوں کا اعلان کیا تھا جس کے تحت بین الاقوامی طلباء کو گریجویشن کے بعد دو سال تک ملک میں کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور بزنس سکریٹری اینڈریا لیڈسم نے کہا تھا کہ اس تبدیلی کا مقصد دنیا بھر کے روشن ترین اور بہترین لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا ہے۔
سکریٹری نے کہا کہ حکومت سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی پر زور دینے کے ساتھ 2030 تک برطانیہ میں بین الاقوامی طلباء کی تعداد کو 30 فیصد تک بڑھا کر 6 لاکھ کرنا چاہتی ہے۔